یوندے(جیٹی نیوز)شمالی افریقہ کے ملک کیمرون میں عمر رسیدہ خواتین کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ کم عمر بچیوں کی چھاتی کو سینکنے کے عمل کو متروک کر دیں۔بتایا گیا ہے کہ کیمرون میں کم عمر بچیوں کی بڑی تعداد کو اس تکلیف دہ عمل سے گزرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث انہیں مختلف طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔
بعض لڑکیاں تو شادی کے بعد دودھ اترنے پر شدید تکلیف میں مبتلاہو جاتی ہیں اور انہیں چھاتی کاکینسرتک لاحق ہوجاتا ہے۔اس تکلیف دہ عمل میں ایک پتھر یا پھر موٹے بانس کو آگ پر گرم کر کے چھاتیوں کی نچلی سطح پر رکھا جاتا ہے جس سے چھاتی رگیں سکڑنا شروع ہو جاتی ہیں ۔اس عمل کو مسلسل دہرایا جاتا ہے یوں چھاتی کے بڑھنے کا عمل رک جاتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق افریقی خواتین کی چھاتیوں کا کپ سائز محض 25 سال کی عمر میں 42 سے بھی تجاوز کر جاتا ہے جس سے وہ بھدے معلوم ہوتے ہیں اور جسم پر بھی غیر ضروری بوجھ محسوس ہوتا ہے۔اسی حوالے سے برطانیہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس ظالمانہ فعل کیخلاف اب بھرپور طریقے سے مہم چلانا شروع کر دی ہے کہ کس طرح قدرتی مشقوں سے بغیر تکلیف کے چھاتیوں کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔
طبی مسائل کی ایکسپرٹ برطانوی خواتین کیمرون کے مختلف علاقوں میں ان دنوں شادی شدہ خواتین کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ اپنی کم عمر بچیوں کی چھاتیوں کو مصنوعی طریقے سے دبانے کی بجائے انہیں قدرتی طریقے سے بڑھنے اور پھلنے پھولنے دیں۔ اس حوالے سے بچیوں کا کہنا ہے کہ ان کی چھاتیوں کو بچپن سے ہی زبردستی سینکا جاتا ہے اور جس دن سے یہ عمل شروع کیا گیا اسی دن سے وہ تکلیف کا شکار ہیں۔
Categories: Analysis, Girls, Health Tips