لوئر دیر(جیٹی نیوز ) خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں انتقال کر جانےوالی بچی اپنے گھر والوں کی غفلت کے باعث کرونا وائرس کا شکار وہ گئی تھی لیکن ان کے والدین نے اپنی جہالت کے باعث اسے قرنطینہ میں داخل نہ کرایا اور بالآخر وہ تکلیف کے ہاتھوں موت کا شکار ہو گئی ،بچی کی موت کے بعد جب انتظامیہ کو خبر ہوئی تو انہوں نے اس بے بس خاتون کو سپرد خاک کرنے سے قبل اس کے بلڈ نمونے حاصل کئے جس پر ان کے والدین راضی نہ تھے۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے بلڈ نمونے لیبارٹری بجھوا دئے اور آخر کار اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی جس کے بعد اس کے والدین اور گاﺅں والوں کے ہوش ٹھکانے آ گئے ۔
انتظامیہ نے فوج، رینجرز اور پولیس کی مدد سے پورے گاوں کو قر نطینہ قرار دےدیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر تیمر گرہ کے مطابق لوئر دیر میں انتقال کرجانےوالی خاتون میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد پورے گاوں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ گاو¿ں میں آمد ورفت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور کسی بھی شخص کو علا قے سے باہر جانے یا اندر آنے کی اجازت نہیں ۔واضح رہے خیبر پختونخوا سے کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 180 ہوگئی ہے ۔
Categories: domestic women, Girls, Women