لندن(جیٹی نیوز) کروناوائرس کے باعث لاک ڈاﺅن سے جہاں دنیا بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کو گھر میں بیٹھنے کا بھرپور موقع میسر آیا ہے وہاں صحت کے ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین کادوران کام پہننے والی ” برا“ کا استعمال نہ کرنے سے ان کے ”بوبز“ کا سائز بڑھوتری کی طرف چلا جائے گا اور جب وہ دوبارہ کام پر جائیں گی تو انہیں نہ صرف نئی ”برا“ خریدنی پڑے گی بلکہ ان کا ”فگر“ بھی خراب ہو جائے گا۔صحت کے ماہرین نے ایسی خواتین سے کہا ہے کہ وہ گھر میں دوران کام ”برا“ کو بالکل بھی نہ کھول کر رکھیں اور کوشش کریں کہ ٹائٹ ”برا“ کا استعمال اتنی دیر تک ضرور کریں جتنا وقت وہ گھر سے باہر دوران ملازمت کرتی تھیں۔
ماہرین نے مزید خبردار کیا ہے کہ گھر میںکام کرنے کے دوران اپنی ”برا“ کے اندر پسینہ آ جانے سے خارش بھی کی جاتی ہے جس سے جسم پر نشانات پڑ جاتے ہیں۔ برطانوی اخبار ”دی میل“ سے بات کرتے ہوئے ماہرین صحت نے بتایا کہ خواتین کو گھر میں رہتے ہوئے بھی ”برا“ پہننے کی ضرورت ہے کیونکہ ”بوبز“ کوفٹ رکھنے کیلئے انہیں ہمیشہ سہارا دینے کی ضرورت ہے،ایسا نہ کرنے سے وہ لٹک سکتے ہیں اور ان کا ”فگر “ خراب ہو سکتا ہے بلکہ ان کے وزن کی وجہ سے کمر میں بھی اٹھ سکتاہے ۔ اگر چھاتیوں کوسہارا نہیںدیا جاتا اور ”نپل “کو آزاد رکھا جاتا ہے تو ان کا اوپر،دائیں یا بائیں جانب کو رخ ہو سکتا ہے اور اس سے درد کی کیفیت بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
لگژری فرانسیسی انڈرویئر برانڈ لوئیسہ براق کی سیلز سربراہ نے بھی اس حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اچھی طرح سے فٹ ”برا“ پہننے سے ایسا محسوس ہونا چاہئے کہ آپ نے ”برا“ نہیں پہنی ہوئی ہے اور آپ کی چھاتی اپنی اصل حالت میں ہے۔اس ہفتے ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے بعض ملازمت پیشہ خواتین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ہم گھروں میں قرنطینہ ہیں لیکن ہمارے ”بوبز“ بالآخر آزاد ہیں،جنت جیسا محسوس ہوتا ہے“۔
Categories: Professional Women, shameless, Women