نئی دلی(جیٹی نیوز) دلی میں دو نرسیں کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں۔ دونوں نرسوں کو ڈیوٹی سے زیادہ اس نوجوان کی فکر لاحق ہو ئی جو برطانیہ سے آیا تھا اور کافی امیر کبیر تھا،اس کے والدین ہر آنے جانے والے کو یوں بخشش دے رہے تھے کہ جیسے ان کا بیٹا ایسا کرنے سے ٹھیک ہو جائے گا۔ غریب بھارتی نرسوں کو اپنے مستقبل کی پڑ گئی کہ کسی طرح وہ امیر کبیر نوجوان ان کے ہاتھوں ٹھیک ہو ۔ادھر باھرتی ڈاکٹرز بھی آجکل کرونا سے متاثرہ مریضوں کو صرف دور سے ہی دیکھنے پر گزارہ کرتے ہیں اور تمام انحصار نرسوں پر ہی کیا جاتا ہے۔
برٹش نوجوان کے زیادہ قریب جانے کی کوشش میں دونوں نوسوں میں ٹھن گئی اور ایسا ہی ہوا ،وہ دونوں بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں اور انہیں قرنطینہ قرار دے دیا گیا جبکہ کرونا زدہ نوجوان میں آہستہ آہستہ بہتری کے آثار آنا شروع ہو گئے۔دلچسپ بات یہ تھی قرنطینہ کی گئی ایک خاتون نے پھر بھی ہار نہ مانی اور وہ چوری چھپے سینئر ڈاکٹر ز کی رضامندی سے اس نوجوان سے بھی ملتی رہی ۔ذرائع کے مطابق نوجوان کو بیماری کی حالت میں اپنے ایسی بیمار نرس سے محبت ہو گئی اور اس نے وعدہ کیا کہ دونوں ٹھیک ہوتے ہی شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
ادھر اپنی جان کی بازی لگانے والی نرس کو جب معلوم ہوا کہ وہ جان کی بازی لگا کر بھی محبت کی بازی ہاربیٹھی ہے تو وہ دلبرداشتہ ہو گئی اور روتے ہوئے شہر کے ایک دوسرے ہسپتال میں واقع قرنطینہ میں منتقل ہو گئی۔آخری اطلاعات آنے تک برٹش نوجوان اور بھارتی نرس مستقبل کی آس لگائے قرنطینہ ہی میں پڑے ہوئے ہیںاگر ان کو موت نہ آئی تو پھر شادی ورنہ انکا ”رام نام ستے ہے
Categories: Professional Women, shameless, Women