گھوٹکی (جیٹی نیوز ) گھوٹکی کے نواحی گاﺅں راجہ فارم میں ہندوﺅں کی جھگیوں میں ایک عرصہ سے غریب افراد بسیرا کئے ہوئے ہیں، ان افراد کا کوئی مستقل ٹھکانہ نہیں ہوتا ،یا پھر قبیلے والے مل کر اپنی آبادی کو مزید بڑھانے کے لئے اس علاقے کے سردار یا نواب کی سرپرستی میں اپنی بچیوں کے وقت سے پہلے ہی خفیہ طریقے سے اگنی پھیرے لگوا دیتے ہیں،یہ سب کچھ ایک بڑے اجتماع میں ہوتا ہے۔جھگیوں میں رہنے والی خواہ مسلمان ہوں یا پھر ہندو،بیچاریوں کا ساری عمر شناختی کارڈ نہیں بنوایا جاتا تاکہ شناخت نہ ہو سکے اور وہ بیچاری بھیڑ بکریوں کی طرح زندگی گزارتی رہتی ہیں اور دنیا فخر سے اسے ان کی ثقافت کا نام دیتے ہیں جو کہ جہالت ہے۔اس جہنم میں تو جلنا ہی تھا لیکن 3 کم سن لڑکیاں اس سے قبل ہی اپنی جھگی میں آگ لگنے سے جھلس کر مر گئیں۔
گھوٹکی کے نواحی علاقے راجہ فارم میں جھگیوں میں اچانک آتشزدگی کے باعث تین بچیاں جھلس کر مر گئیں جبکہ وہاں موجود تمام سامان جل کر ان کے اوپر گرتا رہا جس کے بوجھ تلے دب کر وہ بھی زندہ جل گئیں۔ تیز ہوا کے سبب سب کچھ لمحوں میں ہی جل گیا اور آگ بھی خود ہی بجھ گئی ،بظاہر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، متاثرہ افراد کا تعلق ہندو برادری سے ہے جو کھیتی باڑی کا کام کرتے ہیں۔
Categories: innocent girls