بنگلورو(جیٹی نیوز) اپنے والد کی موٹرسائیکل کے آگے بیٹھی ایک چھوٹی سی بچی اپنی ماں کو دیکھتے ہی لہراتے ہوئے روئے جا رہی تھی ،اس کی ماں نرس ہے اور ہسپتال میں کرونا وائرس کا شکار مریضوں کی دیکھ بھال کررہی ہے،اسے 15 روز ہو گئے تھے کہ وہ گھر نہ جا سکی تھی اور ہسپتال میں مسلسل ڈیوٹی سر انجام دے رہی تھی اس دوران وہ اپنے خاندان کو بھی ملنے نہ جا سکی تھی۔ ماں ہسپتال کی کھڑکی میں کھڑی بے بسی سے اپنی بچی کو روتے دیکھ رہی تھی اور اپنے آنسوﺅں پر قابو نہیں پا رہی تھی۔
پھر اچانک حوصلہ کرتے ہوئے اس بہادر نرس نے اپنی بچی اور شوہر کو الوداعی ہاتھ ہلایا اور اپنے شوہر کو اشارہ کیا کہ اس کی بیٹی کو اس سے دور لے جائے۔شوہر اپنی بیٹی کو ماں کا دیدار کروا کرجیسے ہی مڑا بیٹی اور زیادہ بے چین ہو گئی اور مڑ مڑ کر اپنی ماں کو دیکھنے کی کوشش کرنے لگی،ماں کا ہسپتال میں یہ عالم تھا کہ وہ روتے روتے ہلکان ہو گئی اور اس نے اپنا چہرہ ہی کھڑکی سے پرے ہٹا لیا۔
منظر دیکھنے والوں میں کوئی بھی اپنے آنسوﺅں کو کنٹرول نہ رکھ سکا۔بچی آخری دم تک یہ سمجھ نہ پائی تھی کہ آخر اس کی ماںنے ایسا کیوں کیااور وہ اسے کیوں دور ہے؟بعدازاں ، ریاست کے ڈاکٹروں ، نرسوں اور صحت کے کارکنوں کو کرناٹک کے وزیر اعلی نے شاباش دیتے ہوئے ان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ادھر پوری دنیا میں کرونا وائرس سے لڑنے والی نرسوں کوورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ہیرو تسلیم کیاہے۔
Categories: News, Professional Women, Women