لندن(جیٹی نیوز)کرونا وبا ءکے پھیلاﺅ میں دن بدن تیزی سے اس وائرس کا شکار افراد کے لئے ایک نئی مصیبت آن پڑی ہے کہ کرونا کے ٹیسٹ کیلئے ہجوم کے باعث جہاں بھی ٹیسٹنگ سہولیات دستیاب ہیں وہاں اس موذی مرض میںمبتلا افراد کو ہسپتال آنے پر دو دو گھنٹے انتظار کرنا پڑ رہا ہے جو کہ انتہائی خطرناک صورتحال بتائی جا رہی ہے،مرض میں مبتلا افراد ہسپتالوں میں لاوارثوں کی طرح پڑے ہیں اور انہیں گھنٹوں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
اس خوفناک صورتحال کا انکشاف گزشتہ روز ایک برطانوی نرس نے میڈیا کے سامنے روتے ہوئے کیا۔ نرس نے بتایا کہ کرونا وائرس کا شکارمریض گھنٹوں صرف ٹیسٹنگ مراکز میں روکے جانے کے باعث ادھر ادھر چل پھر رہے ہوتے ہیں ۔بتایا گیا ہے کہ نرس کے اس انٹرویو پر این ایچ ایس کے سینئر اہلکار اس پر انتہائی برہم ہوئے ہیں۔ ادھر سکریٹری ہیلتھ میٹ ہینکوک کو کرونا وائرس بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے سوالات کا سامنا ہے۔
صحت کے سکریٹری نے کامنز ہیلتھ کمیٹی کو بتایا ہے کہ الزامات مایوس کن ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ کرونا ٹیسٹ کی جانچ میں بہتری آئی ہے، تاہم یومیہ 25ہزار ٹیسٹنگ کا ہدف پورا نہیں کیا جا سکااور این ایچ ایس اس میں ناکام رہا ہے جبکہ رائل کالج آف نرسنگ نے ان دعوو¿ں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نرسیں ٹیسٹ لینے کے لئے مایوس کن طور پر بات کر رہی ہیں۔ٹیسٹنگ کی تعداد کم ہوئی ہے اور ایک دن میں 38ہزارکرونا ٹیسٹنگ کا ہدف بھی پورا کیا گیا تھا تاہم اب ٹیسٹ کرانے کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
Categories: News, Professional Women, Women