لندن(جیٹی نیوز) دنیا بھر میں کرونا وباءکے باعث جاری لاک ڈاﺅن سے کروڑوں افراد ابتک بے روز گار ہو چکے ہیں ۔اس حوالے سے خواتین کو انتہائی معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دنیا بھر کی ایئر لائن کمپنیوں نے کو بھاری خسارے کا تاحال سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔بیشتر ایئر لائنز کمپنیاں اپنے ملازمین کو ماہانہ تنخواہ باقاعدگی سے دینے کی بجائے انہیں قسطوں میں تنخواہیں ادا کر رہی ہیں۔اسی صوتحال سے دوچار ورجن اٹلانٹک کی ایک ایئر ہوسٹس نے لندن میں ایک سپر سٹور ایسڈا میں نوکری کر لی ہے ۔فضاﺅں میں مہمانوں کی میزبانی کرنیوالی 36 سالہ ایئر ہوسٹس سارہ اب سازوسامان سے لدی ٹرالیاں زمین پر گھسیٹ رہی ہے۔
سارہ ورجن اٹلانٹک میں ایئر اسٹورڈیس ہے اور جب تک معمول کی فضائی سروسز شروع نہیں ہوتیں وہ سپر سٹور میں عارضی جاب پر کام کرتی رہے گی۔سارہ نے مقامی اخبار کو اپنی دکھ بھری کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ وہ شورع شروع میں کافی پریشان ہو گئی تھی کہ گھر کا کرچہ کیسے چلے گا،نی جانے لاک ڈاﺅن کب تک برقرار رہے گا پھر اچانک خیال آیا کہ اسے حالات کو مثبت اندادز میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔یوں اس نے نوکری کر لی۔اس کا کہنا ہے کہ مجھے ہمیشہ لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنا اور متحرک رہنا پسند ہے۔میں بہت شکرگزار ہوں کہ ایک نئی نوکری مل گئی ہے ، اور مجھے خوشی ہے کہ لوگوں کھانا کھلانے میں اپنا کردار ادا کروںگی۔
سارہ اپنے جسمانی خدوخال میں سپر فٹ ہے ۔ادھر ورجن اٹلانٹک کے سربراہ سر رچرڈ برانسن کا کہان ہے کہ ایئر لائن کو زندہ رکھنے کیلئے 500 ملین ڈالر کے بیل آو¿ٹ کی فوری ضرورت ہے،ورنہ ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہو جائے گا اور بیشتر بے روزگار ہو جائیں گے۔ایئرلائن کے بیشتر ورکرز کو ابھی تک مکمل تنخواہیں ادا نہیں ہوئی ہیں،دوسری ایئرلائنز کا بھی یہی حال ہے اور ملازمین کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے ۔ترقی یافتہ ممالک کی حکومتوں نے تو بیل آﺅٹ پیکیج سے عوام کو نواز دیا ہے لیکن ترقی پذیر ممالک کے لوگوں کو لاک ڈاﺅن نے ناکوں چنے چبوا دئے ہیں۔
Categories: Professional Women, Women