لاہور(جیٹی نیوز)دنیا بھر میں سکول کے بچے بچیاں گھروں میں بیٹھے بیٹھے تھک گئے ہیں جبکہ زیادہ چھوٹے بچوں کو اس بات کا احساس نہیں کہ وہ سکول کیوں نہیں جا رہے ہیں یا ان کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔وہ لاک ڈاﺅن کے باعث سکول سے دوری کو بھی چھٹیوں کا حصہ سمجھ رہے ہیں ۔اگرچہ کرونا وائرس کا زور اب کم ہو رہا ہے پھر بھی کچھ بچوں کو طویل تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اسکول مرحلہ وار ہی کھلیں گے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بعض علاقوں میں کرونا کے کیس سامنے آنے سے سکول کھلنے کے بعد پھر بند ہو جائیں گے۔
دنیا بھر میں ابتک کسی بھی تعلیمی ادارے کی جانب سے سکول کھلنے کی حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ مقامی حکومتوں کے مطابق اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ گرمی کی چھٹیوں کے بعد ہی سکول مکمل طور پر فعال ہوں گے۔دنیا بھر کے سکول مارچ کے بعد سے مکمل طور پر بند ہیں۔ جن ممالک میں کمروں اور احاطوں کی کمی تھی وہاں وقتی طور پر سکولوں کو قرنطینہ بنا دیا گیا ہے ،ابھی تک ان جگہوں پر کرونا کے مریضوں کی دیکھ بھال ہو رہی ہے۔جب یہ مریض فارغ ہو جائیں گے تو کم از کم ایک ماہ تک ان سکولوں کو سینی ٹائزنگ کے عمل سے گزارا جائے گا تا کہ وائرس کی موجودگی کا کوئی شبہ باقی نہ رہے۔
ترقی پذیر ممالک میں بیشتر والدین کی جانب سے سکولوں کو قرنطینہ سنٹر بنائے جانے پر شدید ردعمل بھی سامنے آیا ہے ،والدین نے اپنے بچوں کو ان سکولوں میں دوبارہ نہ بھیجنے کا عندیہ دیا ہے ۔ابھی تک حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ سکول امسال کھلیں گے بھی یا نہیں؟بڑی جماعت کے بچوں کو سائنس کے مضامین میں آئندہ مشکلات کا سامنا ہو گا کیونکہ لیبارٹری میں تجربات کئے بغیر ان مضامین کا نصاب آگے بڑھ ہی نہیں سکتا،صرف تھیوری کے ذریعے سائنسی نصاب پڑھنا رٹا لگانے کے مترادف ہے۔

Like this:
Like Loading...
Related
Categories: Education, hot news, Students
Tagged as: Journal Tele Network, journal tele network hot news, journal tele network news, journal tele network students, jt news, jt news corona virus, jt news lock down, jt news school lock down, jt news schools convert to quarantine centre, jt news science subjects, jt news students, jtnonline students