جنوبی افریقہ(جیٹی نیوز)تازہ اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں 4 ارب خواتین عالمی کرونا باءکے باعث گھروں میں بند ہیں ،تمام خواتین کو لاک ڈاﺅن کے باعث طبی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ دنیا بھر میںسوشل میڈیا پر خواتین کوگھریلو ورزش پر مجبور کیا جا رہا ہے ، لوگ ورزش کے لئے تخلیقی کام کر رہے ہیں۔
یورپی ممالک کے عوام کرونا وباءسے بچنے کیلئے کہیں دن میں ٹانگیں اوپر کر کے پھیپڑوں کی مضبوطی کی خاطر لمبے لمبے سانس کھینچتے ہیں تو کہیں سن باتھ کیلئے گھاس یا ساحل کنارے لیٹے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ طبی ماہرین نے مرد عورت کی تمیز کرتے ہوئے خواتین کی کیٹگری کو عضلاتی گروپ کا نام دیا ہے اور انتباہ جاری کیا ہے کہ یہ گروپ گھروں میں بیٹھا بیٹھا اپنے جسم کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش ایسی چیز ہے جو گھر میں بغیر کسی سامان کے کی جاسکتی ہے۔گھر سے باہر متحرک خواتین کیلئے ورزش ہمیشہ سے ایک مقبول انتخاب رہا ہے لیکن پارکس اور جم بند ہونے کے باعث اس عادت میں مبتلا خواتین کو اب جسم میں دردیں نکل آئی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں گھروں سے باہر خواتین کو تھوڑ ا زیادہ سوچنے کی ضرورت ہے۔
گھروں میں پٹھوں کو پہلے ایسا چوکس رکھنے کیلئے پہلا اور آخری کام صرف اضافی چربی کو پگھلانا ہے ۔ایسی ورزش کی جائے جس سے پیٹ اور کولہوں پر چربی کی تہہ پھر نہ چڑھ سکے ۔ ماہرین نے خواتین کو سختی سے پابند کیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ سیٹرھیاں اترنے اور چڑھنے کی کوشش کریں۔
خواتین بے شک وزن نہ اٹھائیں لیکن ہاتھوں میں کوئی وزنی شے لے کر اس ورزش کا اہتمام کیا جائے تو یہ زیادہ سودمند ہے۔ چھوٹے بچوں کو پیروں پر کھڑا کر کے پیٹ پر ہاتھ رکھ کر اٹھا اور بیٹھا جائے۔مزید براں کوئی بھی ورزش نرم شے پر نہ کی جائے بلکہ فلور کا استعمال کیا جائے۔
Categories: Girls, Health Tips, hot news, Women