سری نگر( آن لائن)ہسپتالوں کا ایک ہی دھرم ہوتا ہے کہ کہ کسی بھی مریض کو بغیر ذات پات اور مذہب کے طبی سہولیات فراہم کرنا ۔ دنیا بھر میں جنگی حالات میں بھی ہسپتالوں پر حملہ کرنا نہ صرف ممنوع ہے بلکہ ان قوانین پر دنیا بھر میں عمل درآمد بھی کیا جاتا ہے ۔اس کے برعکس مقبوضہ کشمیر میں ایک ایسا ہی دلدوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک حاملہ خاتون کو نامعلوم وجوہات پر انسانیت کے رکھوالوں نے نہ صرف ٹریٹمنٹ دینے سے انکار کر دیا بلکہ اسے کسی دوسرے ہسپتال ریفر کر دیا۔
اس ناانصافی پر جب حاملہ خاتون کے شوہر نے ہسپتال انتظایہ کو ایمبولینس فراہم کرنے کا کہا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ دشمالی کشمیر کے ضلع ہندواڑہ میں تارت پورہ ویلگام میں قائم ایک ہسپتال میںایک حاملہ خاتون کو ایمبولنس دینے سے انکار کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حاملہ خاتون کے شوہر قاسم نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے ہمیں ایمبولینس دینے سے اس وقت صاف انکارکر دیا جب تارت پورہ این ٹی پی ایچ سی ہسپتال سے انہیں ہندوارہ ڈسٹرکٹ ہسپتال ریفر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے این ٹی پی ایچ سی کے انتظامیہ سے حاملہ خاتون کو ہندوارہ ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ہسپتال کی گاڑی کی درخواست کی تو انہوں نے گاڑی فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ قاسم نے بتایا کہ این ٹی پی ایچ سی تارت پورہ میں عوام کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا یہاں کے ڈاکٹروں نے اس کی حاملہ بیوی کو ہندوارہ ڈسٹرکٹ اسپتال ریفر تو کیا لیکن انہیں ایمبولینس فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا۔ جب ساﺅتھ ایشین وائر کے نمائندے نے بی ایم او ویلگام سے فون پر رابطہ کیا لیکن ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔
Categories: Married Women, shameless, Women