گلاسکو(جیٹی نیوز))کرونا لاک ڈاﺅن کے دوران عوام کو سماجی فاصلے کا درس دینے والی لیڈیز پولیس اہلکار وں کی ایک باغ میں بغیر ایس او پیزکے بیئر پینے کی فوٹیج سامنے آنے پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ لیڈیز پولیس اہلکار سال کے سب سے زیادہ گرم دن میں ایک باغیچے میں بیٹھی موج مستی میں مصروف ہیں ۔
اس دوران کسی نے بھی ماسک نہیں پہنا ہوا اور قانون کے رکھوالوں کی جانب سے ہی سماجی فاصلے ایسے احکامات کی کھلی خلاف ورزی بھی کی جا رہی ہے۔سکاٹش افسران ، بائیس سالہ ایملی واٹسن اور 23 سالہ جولی ہینڈ کو دھوپ میں بیٹھے سہیلیوں کے ہمراہ کاک ٹیل پیتے اور موج مستی کرتے دکھایا گیا ہے۔پولیس اہلکار ڈیوٹی سے فارغ ہوتے ہی ایک باغیچے میں بیئر پینے میں مصروف ہیں اور گھاس پر شانہ بہ شانہ بیٹھی دکھائی دے رہی ہیں ۔
گلابی مشروبات کوڈسپوزیبل گلاسوں تھامے چارر دیگر سہیلیوں کیساتھ خوش گپیاں لگائی جا رہی ہیں۔سکاٹش پولیس کی جانب سے درخواست کے بعد اس تصویر کو انسٹاگرام سے ہٹا دیا گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ خلاف ورزی کی مرتکب دونوں لیڈیز پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی یہ تھی کہ انہیں عوام میں سماجی فاصلوں اور فیس ماسک کی اہمیت کے بارے میں بتانا ہے اور وہ یہ کام آن ڈیوٹی بخوبی سر انجام دے رہی رہی تھیں لیکن آف ڈیوٹی ہوتے ہی وہ خود ان احکامات کی خلاف ورزی کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
سکاٹش پولیس کے چیف انسپکٹر کی جانب سے معاملہ کافی گہرا ہے اور اسے آسانی کیساتھ نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ سکاٹش ٹوری شیڈو جسٹس سکرٹری لیام کیر نے کہا ہے کہ دونوں خواتین پولیس افسران کے لئے یہ قابل قبول نہیں ہے کہ وہ ڈیوٹی کے دوران نافذ ہونے والے قواعد کو آف ڈیوٹی کے دوران توڑیں۔یہ دیکھتے ہوئے بھی کہ پکڑی گئی دونوں پولیس افسران نے حال ہی میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا ہے۔
خلاف ورزی

Categories: hot news, Professional Women, Women